جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے سپریم کورٹ کے ذریعے آج
بابری مسجد انہدام کیس کے تعلق سے لئے گئے اہم فیصلے کو ملک کی
جمہوریت،قانون کی بالا دستی اور عوام کے آئین و قانون میں اعتماد کے تحفظ
کی سمت ایک انتہائی مثبت بلکہ تاریخی قدم قرار دیا ہے۔واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے آج ہدایت دی ہے کہ بابری مسجد سے متعلق لکھنؤ
اور
رائے بریلی دونوں جگہ جاری مقدمے کوایک جگہ کر کے اب لکھنؤ کی خصوصی عدالت
میں چلایا جائے گا ، سماعت روزانہ ہوگی، کسی بھی دن سماعت ملتوی نہیں ہوگی
، سماعت کے دوران مجسٹریٹ کا تبادلہ نہیں کیاجائے گا ۔عدالت میں سماعت کے دوران سی بی آئی کی جانب سے روزانہ کم سے کم ایک گواہ
ضرور موجود رہے گا اور عدالت کو دوسال کے اندر فیصلہ سنانا ہوگا ۔